قیام اللیل ایک ایسی عبادت ہے جس سے انسان کے اندر صبر و تحمل اور استقلال اور ثابت قدمی کی صفات پیدا ہوتی ہیں اور انسان ان کا خوگر بنتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم پر اور آغاز دعوت میں ان پر ایمان لانے والوں پر بھی اس عبادت کو واجب قرار دیا، یہاں تک کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عابدین اور قو٘امین کی ایک ایسی جماعت تیار کر لی جس نے اسلام کا عّلّم بلند کیا اور جو اس امانت کو آگے پہنچانے کے لیے تمام روئے زمین پر پھیل گئی، جن کا حال یہ تھا کہ وہ اللہ کے سوا اور کسی سے ڈرتی نہیں تھی، باطل کی قوت نہ تو ان کو مرعوب کر سکی اور نہ ہی ان کی کثرت ان کو کمزور کر سکی۔
..... قیام اللیل کی یہ عبادت مسلمانوں کا شعار رہی ہے جس کو انہوں نے دشمن سے مقابلہ کرتے وقت سخت ترین حالات و لمحات میں بھی ترک نہیں کیا، لیکن جب اس امت نے اپنے رب کے در پر کھڑا ہونا ترک کر دیا اور دشمن کے دروازوں پر جا کھڑے ہوئے اور غفلت اور خواہشات کی محبت میں گرفتار ہوئے اور تمام اوقات طاعات سے خالی گزرنے لگے اور اکثروں کی حالت یہ ہو گئی کہ دنیا کے امور سے تو خوب واقف لیکن آخرت کے امور سے یکسر جاہل، نتیجہ یہ ہوا کہ پروردگار ان سے ناراض ہو گیا۔
جیسا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: بے شک اللہ تعالی ہر بد، خلق تند مزاج اور مغرور و متکبر انسان سے نفرت و بغض رکھتا ہے جو بازاروں میں شور و غوغہ مچاتا پھرتا ہے اور رات کو لا شۂ بے جان کی طرح محوِ خواب رہتا ہے، اور دن کو گدھے کی طرح گھومتا پھرتا ہے۔ دنیا کے امور سے واقف اور آخرت کے امور سے جاہل۔
[راوہ ابن حبان(1975 موارد), والبیھقی 194/10]
جب ایسی مضموم عادات ان میں پیدا ہو گئیں تو اللہ تعالیٰ نے ان کے گناہوں کی وجہ سے ان پر ان کے دشمن مسلط کر دیے جنہوں نے مسلط ہو کر ان کے شہروں سے ہر اچھے کام کو ختم کر دیا اور ان کو اپنا ماتحت اور مطیع بنا لیا جس کے نتیجے میں امت میں فقر و گرانی پیدا ہو گئی اور مصائب کا نزول ہونے لگا یہ سب کچھ اس بات کی سزا تھی جو انہوں نے اپنے رب کی اطاعت سے روگردانی کی تھی اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو ترک کر دیا تھا۔
حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کی بات کتنی سچی ہے فرمایا کہ تین چیزوں میں حلاوت تلاش کرو قیام اللیل میں، قرآن میں اور دعا میں۔ اگر ان میں حلاوت حاصل ہو جائے تو اس کو قائم رکھو اور اس پر اللہ کا شکر ادا کرو اور اگر پھر بھی حلاوت نہ پاؤ تو جان لو کہ خیر کے دروازے تم پر بند ہو چکے ہیں، لہٰذا ان کو کھولنے کی کوشش و ہمت کرو
[شعب الایمان للبیہقی 447/5]
کتاب کا نام: اولیاء اللہ کی شب بیداری کے دلچسپ واقعات
صفحہ: 25، 26
Comments